Nafsiyat

ADD

Wednesday, October 5, 2022

Male Genitals

 مردانہ جنسی اعضاء
(Male Genitals)



مرد کے جنسی اعضا میں سب سے اہم عضو تناسل یا ذَکرہے۔یہ ناف کے نیچے دونوں ٹانگوں کے درمیان لٹکا ہوتا ہے اور اکثر سکڑا ہوا اور ڈھیلا سا ہوتا ہے اس کے اوپر مضبوط لیکن بے حد نرم اور ملائم کھال ہوتی ہے، ذَکر کی اندرونی سطح کسی اسپنچ جیسی ہوتی ہے جس میں لچکدار ریشے اور خون کی شریانہیں ہوتی ہیں۔ جب ان نالیوں میں خون جاتا ہے تو اس میں تناؤ پیدا ہوتا ہے۔






ذَکر کے تین حصے ہوتے ہیں:





اسکا اگلا حصہ سپاری،حشفہ یا ٹوپی کہلاتا ہے۔ جنسی طور پر مرد کا سب سے حساس حصہ یہی ہوتا ہے۔




درمیانی حصہ جسے شافٹ کہا جاتا ہے۔




آخری حصہ جسے جڑوالا حصہ کہتے ہیں۔




ذَکر کے تین اہم فنگسن یاوظائف ہیں:


اس کے ذریعے پشاب خارج ہووتا ہے۔



مباشرت اس کی مدد سے کی جاتی ہے۔





سپرم (نطفے) منی کے زریعے پشاب کی نالی سے خارج ہوتے ہیں۔





مردوں کا دوسرا اہم عضو خصیے ہیں۔ یہ دہ گولیوں کی صورت میں ایک تھیلی خصیہ دانی کے اندر ذَکر کے نیچے لٹک رہے ہوتے ہیں۔ انہیں ہاتھ سے محسوس کیا جا سکتا ہے۔ عموماََ بایا خصہ دائیں سے قدرے بڑا ہوتا ہے اور اس سے کُچھ نیچے ہوتا ہے۔ خصیوں میں دو طرح کے سیل ہوتے ہیں۔ ایک قسم جنسی ہارمون پیداکرتی ہے جس سے فرد میں جنسی خواہش اور ذَکر میں تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ دوسرے قسم نطفے پیدا کرتی ہے۔جس سے بچہ پیدا ہوتا ہے



پیدائش سے پہلے یہ خصہے بچے کے پیٹ میں ہوتے ہیں بچے کی پیدائش سے تھوڑی دیر پہلے یہ پیٹ سے اتر کر خصہ دانی میں آ جاتے ہیں۔ کبھی کبھار ایسا نہیں بھی ہوتا ہے کہ صرف ایک ہی خصہ پیٹ سے خصہ دانی میں آجاتا ہے اور دوسرا بچے کے پیٹ میں رہ جاتا ہے اس کو نیچے لانے کے لیے آپریشن کی ضرورت پڑتی ہے اگر کسی وجہ سے دوسرا خصہ،خصہ دانی میں نہ آ سکے تو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک خصہ بھی یہ صرف تمام جنسی افعال کامیابی سے سر انجاپ دے سکتا ہے بلکہ اولاد بھی پیدا کر سکتا ہے۔ میرے ایک کلائنٹ کا صرف ایک ہی خصیہ تھا اور اس کی جنسی کارکردگی نارمل تھی۔


اگر کسی وجہ سے دونوں خصے نیچے خصہ دانی میں نہ اتریں، جو کہ بہت کم ہوتا ہے تو فرد بچے تو پیدا نہ کر سکے گا البتہ مباشرت کر سکے گا۔ اس لیے والدین کے لیے ضروری ہے کہ بچے کے پیدا ہونے کے بعد بچے کے خصیوں کو ٹٹول کر ضرور چیک کرلیں۔ اگر کسی وجہ سے خصیے نیچے نہ اتریں ہو تو 2 سال کی عمر تک بچے کا آپریشن کرالیا جائے تا کہ خصیے نیچے اتر آئیں۔

مرد کے مثانے کے پیچھلی طرف دو نالیاں ہوتی ہیں جن کو منی کی تھیلیاں کہا جاتا ہے۔ منی کا ایک حصہ ان نالیوں میں تیار ہوتا ہے۔یہ نالیاں ہر وقت کام کرتی رہتی ہیں۔ جس کی وجہ سے منی کی تیاری کا عمل ہر وقت جاری رہتا ہے۔ یہ نالیاں عموماََ ساڑھے تین دن بعد بھر جاتی ہیں۔





مثانے کے منہ کے قریب ایک غدود ہوتا ہے جسے پراسٹیٹ گلینڈ کہا جاتا ہے۔ اس کی شکل اخروٹ جیسی ہوتی ہے یہ صرف مردوں میں ہوتا ہے۔ عورتوں میں نہیں ہوتا۔ اس میں انزال کے وقت ایک خاص رطوبت نکلتی ہے جو منی میں شامل ہو کر اس کا حصہ بن جاتی ہے۔ پراسٹیٹ کی رطوبت میں نطفوں کے لیے خوراک ہوتی ہے۔ پراسٹیٹ گلینڈ کے نیچے پشاب کی نالی کے قریب ایک اور گلینڈ ہوتا ہے جو کوپر گلینڈ کہلاتا ہے۔ جنسی ہیجان میں یا انزال سے پہلے یہ گلینڈ شفاف رطوبت کے ایک سو قطرے خارج کر دیتا ہے۔(دستور:مبین: )


0 comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.