جسمانی نشوونما
Psysical Development
انسان پیدا ہوتے ہی مکمل مرد یا عورت نہیں بن جاتا۔پیدائش سے لے کر بڑھاپے تک انسان کو کئی منازل طے کرنا ہوتی ہیں۔ انسانی جسمانی نشونما کی تین معروف منازل ہیں۔
1۔ بالک پن 2۔ بچپن 3۔ بلوغت
1۔ بالک پن
بالک پن کا آغاز بچے کی پیدائش سے ہوتا ہے۔صحت مند بچہ عموماََ 280دن کے بعد پیدا ہوتا ہے۔ بالک پن میں بچے کے قد اور وزن میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔پیدائش کے وقت ایک صحت مند بچے کا وزن 6تا9پونڈ ہوتا ہے اور قد تقریباََ18انچ کے لگ بھگ ہوتا ہے۔ پہلے سال کے آخرت تک وزن میں 3گنا اور قد میں 40فیصد کے حساب سے اضافہ ہوجاتا ہے۔دوسرے سال میں بچے کی نشوونما قدرے سست ہو جاتی ہے اگلے دو سال میں مزید سست ہو جاتی ہے۔معروف ماہر نفسیات واٹسن کے مطابق 2سال کی عمر میں بچے کا اوسط قد 33,32انچ اور وزن 27پونڈ ہو جاتا ہے جبکہ 5سال کی عمر میں بچے کا قدپیدائش کے وقت سے دو گنا اور وزن پانچ گنا ہو جاتا ہے۔ بچوں کو جسمانی نشوونما پر جنسی اختلافات کا اثر نمایاں ہو تا ہے۔ پیدائش کے وقت نر بچہ قد، وزن اور جسامت کے لحاظ سے مادہ بچے سے بڑا ہوتا ہے۔ یہ فرق بالک پن کی پورے عرصے میں قائم رہتا ہے۔
2۔ بچپن
6,5سال کی عمر سے لے کر 12سال تک (لڑکیوں کے لیے)اور14 سال تک(لڑکوں کے لیے) کا عرصہ بچپن کہلاتا ہے اس دورمیں بچوں کے قد اور وزن میں اضافہ ہوتا رہتا ہے لیکن بالک پن کے دور کی نسبت اس دور میں نشوونما کی رفتار قدرے کم ہوتی ہے۔ بچپن کے دور کے آغاز میں صحت مند بچے کا وزن 43پونڈ ار قد44انچ ہو جاتا ہے اور اختتام پرقدتقریباََ5فٹ ہو جاتا ہے اور وزن95اور100پونڈ کے درمیان ہو جاتا ہے۔ ابتداء میں لڑکوں کی نشوونما کی رفتار لڑکیوں کے مقابلے میں تیز ہو جاتی ہے لیکن 10سال کی عمر کے بعد لڑکیوں کے قد اور 11سال کی عمر کے بعد ان کے وزن میں لڑکوں کی نسبت زیادہ اضافہ ہونے لگتا ہے۔ لڑکوں کی حرکات اور ان کی جسمانی کارکردگی لڑکیوں کی حرکات اور کارکردگی سے بہتر ہوتی ہے۔لڑکے،لڑکیوں سے تیز اور تنومند ہوتے ہیں۔
3۔ بلوغت
بلوغت کا دور لڑکیوں کے لیے لڑکوں کی نسبت 2سال پہلے شروع ہو جاتی ہے یعنی لڑکیوں کے لیے اسکی ابتدا عموماََ 12سال کی عمر میں ہوجاتی ہے اور لڑکوں میں 14سال میں بعض بچیاں 9سال کی عمر میں بالغ ہو جاتی ہیں۔میں نے بہالپور کے علاقے میں ایک 10سالہ ماں دیکھی۔گرم علاقوں میں بچے جلد جوان ہو جاتے ہیں۔ اس طرح عریانی،بے حیائی اور فحاشی کے ماحول میں بھی بچے ایک دو سال پہلے بالغ ہو جاتے ہیں۔اس لیے یورپ اور امریکہ میں بچے اب نسبتاََ جلد بالغ ہو جاتے ہیں۔بلوغت میں بچوں کے جسم میں حرت انگیز تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ قد،وزن اور اعضاء میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔یہ اضافہ لڑکوں میں 13سے15سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔اس دور میں ان کے قد میں کم وبیش 8انچ کا اضافہ ہو جاتا ہے اور وزن40پونڈ تک بڑھ جاتا ہے۔ لڑکیوں کے قد میں 11 سے 13 سال کے درمیان 6,5انچ اضافہ ہو جاتا ہے۔اس کے بعد قد اور وزن کے بڑھنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔ہڈیوں میں پھیلاؤ آجاتا ہے۔کندھے کھلے ہو جاتے ہیں۔ اس دور کے آغاز سے ہی بچوں کے جسم میں ایسی تبدیلیاں ہونے لگتی ہیں جن سے مرد اور عورت میں فرق واضح ہو جاتا ہے۔
لڑکوں کے گال پر بال(ڈاڑھی،مونچھ) آنے شروع ہو جاتے ہیں۔
لڑکیوں کی چھاتیاں ابھرنے لگتی ہیں۔
بغلوں کے علاوہ دونو ں کے زیر ناف بال اگ آتے ہیں۔
دونوں کے لیے زیِر ناف بال صاف کرنا فرض سمجھا جاتا ہے جو کے غلط ہے زیِر ناف اور بغلوں کے بال صاف کرنا فرض نہیں سنت ہے۔
لڑکیوں کو ماہواری کا خون آنا شروع ہو جاتا ہے۔
لڑکوں کو احتلام ہونے لگتا ہے۔
اس دور میں لڑکیاں، لڑکوں کی نسبت زیادہ دلکش نظر آتی ہیں اب دونوں جنسی اور ازدواجی فرائض ادا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
تازہ ترین ریسرچ کے مطابق امریکہ میں لڑکیوں میں بلوغت کا آغاز8تا13سال کی عمر کے دوران چھاتیوں کے ابھرنے سے ہوتا ہے۔ اس دوران ان کے کولہے اور سرین(Hips & Buttocks)بھی بڑھنے(Develop)لگتے ہیں۔ چھاتیوں کے ابھرنے کے کچھ عرصے بعد زیِرناف بال آجاتے ہیں۔دو سال بعد بغلوں میں بال آنے لگتے ہیں
تقریباََ 13سال کی عمر میں لڑکیوں کو پہلی ماہواری آتی ہے مگر لڑکی اس وقت تک حاملہ نہیں ہوتی جب تک بیض ریزی(Ovulation)شروع نہیں ہو جاتی جو عموماََ پہلی ماہواری کے دو سال بعد ہوتی ہے۔ بہت کمزور اور دبلی پتلی لڑکیوں کی ماہواری کا آغاز ذرا دیر سے ہوتا ہے۔
امریکی لڑکوں میں بلوغت کا آغاز 2سال بعد 10تا13سال کی عمر کے دوران زیر ناف بال آنے سے ہوتا ہے ایک سال بعد لڑکوں کے ذَکر(Penis)کا سائز بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔زِیرناف بالوں کے تقریباََ 2سال بعد لڑکوں کی بغلوں اور چہرے پر بال آجاتے ہیں۔ذیِر ناف بالوں کے تقریباََ ڈیڑھ سال 13یا14 سال کی عمر میں لڑکوں کو پہلے انزال کا تجربہ ہوتا ہے اس سے پہلے جنسی سرور(Ograsm)تو تھا مگر انزال نہ تھا۔ 15سال کی عمر میں منی میں موجود نطفے(Sperms)پختہ(Mature)ہو جاتے ہیں جس سے بچہ پیدا ہو سکتا ہے۔ عموماََ پہلے انزال جو کہ خودلذتی سے ہوتا ہے، کے بعد احتلام شروع ہو جاتا ہے۔ جو لڑکے خود لذتی (Masturbation)نہیں کرتے ان کا پہلا انزال احتلام ہی ہوتا ہے۔
جسمانی تبدیلیوں کے علاوہ ذہنی اور نفسیاتی تبدیلیاں بھی آتی ہیں۔ بچے بے جا خوف اور وہم کا شکارہو جاتے ہیں۔ ان میں جنسی بے راہ روی کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔اس عمر میں بچوں کو والدین کی محبت اور رہنمائی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
0 comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.