شادی
Wedding
منی کے اخراج کا سب سے بہتر ذریعہ شادی ہے۔ اسی لیے اللہ کے نبی ﷺ نے تاکید فرمائی ہے کہ بالغ ہوتے ہی فرد کی شادی کر دی جائے تا کے وہ گناہوں سے بچ جائے۔شادی کی وجہ سے فرد نہ صرف گناہوں سے بچ جاتا ہے بلکہ منی کے اخراج کی وجہ سے وہ جسمانی اور ذہنی طور پر پرسکون ہو جاتا ہے۔بیوی سے مباشرت ہر طرح سے حلال ہے۔ مگر جیسے مرد کی ضرورت ہے سکیس ایسے ہی عورت کی بھی ضرورت ہے اس لیے مقعد میں مباشرت کر کے مرد خود تو اپنا سکون حاصل کر لیتاہے مگر عورت کی خواہش پوری نہیں ہوتی اس لیے عورتیں بھی اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے بے رہ روی کا شکار ہو جاتی ہے۔ مقعد میں مباشرت کرنا قطاََ حرام ہے۔دنیامیں تقریباََ 50فیصد مردعورت کی مقعد میں مباشرت کرتے ہیں۔ مقعد میں مباشرت کرنے سے منع کرنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ حضرت لوطؑ اور حضرف نوحؑ کی قوم ایسی گمراہی کا شکار تھی اور عورت کی بجائے مرد مردکے ساتھ مباشرت کرتے تھے اس لیے عورتوں کی خواہشات پوری نہیں ہوتی تھی جس کی وجہ سے یا تو وہ زنا کا راستہ اختیار کرتی تھیں یا پھر وہ بھی مرد کی بجائے عورتوں کے ساتھ ت ہی اپنی جنسی خواہشات پوری کر لیتی تھی اس لیے مقعدسے مباشرت کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔۔یاد رہے دخول کے بعد دونوں پر غسل فرض ہو جاتا ہے چاہے انزال ہو یا نہ ہواور دخول کے بعد انزال ہویا نا ہو صرف مرد کا ختنہ اگر عورت کی فرج میں داخل ہو جائے تو غسل فرض ہو جاتا ہے انزال ہویا نہ ہو۔
اسلام میں شادی صرف عورت کے ساتھ جائز ہے جبکہ مغرب میں مرد کی شادی مرد کے ساتھ بھی ہوتی ہے یہ ایک بہت بڑا گناہ ہے۔بدقسمتی سے ہمارے ہاں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو عورت کی نسبت مرد سے جنسی فعل کو ترجیح دیتے ہیں۔
قرآن میں صاف صاف لکھا ہے کہ
اب جب ہمارا مذہب ہمیں اجازت دے رہا ہے تو ہم ایسے کیسے جھٹلا سکتے ہیں؟اس بارے میں مکمل تفصیل آپ اگلے اوراق میں دیکھ پائیں گے۔
0 comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.